امت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس پر اتفاق ہے کہ فخر دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ نبوت میں درود شریف بھیجنا بہت بڑی عبادت ہے اور حقیقت یہی ہے کہ یہ مومن کیلیے اپنے نبی شافع محشر کے ساتھ رشتہ جوڑنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔درودوسلام کے بارے میں وارد ہونے والی احادیث اور اکابرین امت کی اس موضوع پر مستقبل کتابیں درودشریف اور صلوة سلام کے فضائل سمجھنے کے لیے کافی شافی ذخیرہ ہے۔ الغرض درود شریف اور صلوة وسلام کا مسئلہ ایسا ہے جس میں کوئی خفا یا اندھیرا کہیں نہیں دیکھا گیا ۔ لیکن دور حاضر میں درود شریف اور صلوة و سلام کے عظیم مسئلے کو بھی داغدار کر دیا گیا ہے اور اس مسئلے کو آج امت کے اتفاق اور اتحاد کے شیرازے کو بکھیرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔ زیر نظر رسالہ میں اس مسئلے کی تفسیر حدیثی اور فقہی و تاریخی حیثیت بیان کی گئی ہے تاکہ درودوسلام کی آڑ میں بدعات کی دلدل سے حفاظت نصیب ہو۔
No comments:
Post a Comment