غیر منصوص مساءل کا حکم معلوم کرنے کیلیے مجتہدین کے اجتہاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے کے بعد مجتہدین امت نے جن میں صحابہ؛ تابعین؛ تبع تابعین اور بعد کے مجتہدین شامل ہیں؛ اس سلسلے میں اجتہاد کر کے امت کی رہنماءی کی۔ اس کے بعد امت میں کچھ لوگ تو وہ پیدا ہوءے کہ جو قیاس و استحسان و اجتہاد کے منکر تھے اور کچھ وہ پیدا ہوءے جو ہر مسءلہ میں باوجود نااہلیت کے اجتہاد کے مدعی ہوءے۔ اس لیے اس کی ضرورت پیش آءی کہ اجتہاد کے مفہوم اور شراءط وغیرہ کی ابحاث کو امت کے سامنے پیش کیا جاءے تاکہ ایک طرف تو اس کی ضرورت ثابت ہو جاءے اور دوسری طرف نااہلوں کے اجتہاد سے امت محفوظ رہے۔
No comments:
Post a Comment