Thursday, September 22, 2022

سلیمان علیہ السلام نے مخلوقات کی ضیافت کے لئےکھانا تیار کیا جسے ایک ہی مچھلی کھا گئی۔

 

 🔲 غیر معتبر روایات سلسلہ نمبر 69 🔲

           

سلیمان علیہ السلام نے مخلوقات کی ضیافت کے لئےکھانا تیار کیا جسے ایک ہی مچھلی کھا گئی۔

▪️شیخ الادب حضرت مولانا اعزاز علی ؒ نے ’’نفحة العرب‘‘[1] میں مذکورہ روایت کوعبدالرحمن بن سلام المقرئ کے حوالے سے اس طرح ذکرکیا ہے:

ترجمہ:  شیخ عبدالرحمن بن سلام مقرئ ؒ کتاب ’’العقائد‘‘ میں نقل کرتے ہیں کہ جب حضرت سلیمان علیہ السلام  نے یہ دیکھا کہ اللہ تعالی نےان کو دنیا میں وسعت دی ہے اور تمام چیزیں ان کے قبضے میں آگئی ہیں،تو انہوں نے کہا: اے میرے رب! اگر تو اجازت دے تو میں تیری تمام مخلوقات کو ایک سال تک کھانا کھلاؤں ؟اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ آپ اس کی قدرت نہیں رکھتے،حضرت سلیمان علیہ السلام  نے کہا: اے میرے رب! ایک ہفتہ کی،اللہ تعالیٰ نے کہا:آپ اس کی بھی طاقت نہیں رکھتے،حضرت سلیمان علیہ السلام نےکہا: اے میرے رب ! ایک دن کی،اللہ تعالی نے کہا: آپ اس کی بھی طاقت نہیں رکھتے،سلیمان علیہ السلام نے کہا: ایک وقت کے کھانے کی،اللہ تعالی نے اس کی اجازت دے دی۔


حضرت سلیمان علیہ السلام نے انسان وجنات کو حکم دیاکہ زمین میں جتنی گائے اور بکریاں ہیں انہیں لے آؤ، اور وہ حیوان اور پرندے جو کھائے جاتے ہیں انہیں بھی لے آؤ،جب یہ تمام چیزیں جمع ہوگئیں توان کے لئے زمین میں گھڑی ہوئی ہانڈیاں تیار کیں، پھر ان تمام جانوروں کو ذبح کرکےانہیں پکایا اور ہوا کوحکم دیا کہ کھانے پرچلوتا کہ کھانا خراب نہ ہوجائے،پھر اس کھانے کوایک میدان میں بچھادیا، اس دسترخوان کاطول و عرض ایک مہینہ کی مسافت کے بقدر تھا،پھر اللہ تعالیٰ نے حضرت سلیمان علیہ السلام کی طرف وحی بھیجی کہ کون سی مخلوق سے ابتداء کروگے،حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا:میں سمندری جانوروں سے ابتداء کروں گا، اللہ تعالیٰ نےایک بڑے سمندر کی ایک مچھلی کو حکم دیا کہ وہ سلیمان کی ضیافت میں سے کھائے،اس مچھلی نے اپنا سر باہر نکالا اور کہا: اے سلیمان!میں نے سنا ہے کہ آپ نے ضیافت کا دروازہ کھولاہےاور آج کے دن میری ضیافت کی ہے؟حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا: لےکھا،وہ مچھلی آگے بڑھی اور دسترخوان کی ابتداء سے کھانا شروع کیا اور کچھ ہی دیرمیں آخرتک ساراکھانا کھا گئی،پھر اس نے آواز دی اے سلیمان ! میرا پیٹ بھرو،حضرت سلیمان علیہ السلام نے کہا: تو سب کچھ کھا گئی اور تیراپیٹ نہیں بھرا،مچھلی نے کہا:کیا میزبان اس طرح اپنے مہمان کو جواب دیتا ہے ؟جان لے اے سلیمان !جوکچھ تونے تیار کیا اس کا تین گنامیری یومیہ خوراک ہے ،اور آج تو میرے وظیفےمیں رکاوٹ بن گیا اور میری حق تلفی کی ہے، اس وقت حضرت سلیمان علیہ السلام سجدے میں گر گئے اور کہا: پاک ہے وہ ذات جو مخلوق کو ایسی جگہ سے روزی دینے کی کفیل ہے، جسے مخلوق جانتی بھی نہیں ہے۔


✍️ روایت کا حکم

مذکورہ روایت مرفوعاً سند کے ساتھ ہمیں کہیں نہیں مل سکی،چنانچہ اس روایت کو آپ ﷺ کے انتساب سے بیا ن کرنا موقوف رکھا جائے ،البتہ اسے اسرائیلی روایت کہہ کر بیان کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے ۔


حوالہ جات

[1]  نفحة العرب:ص:۱۱۰، میرمحمد کتب خانه ـ کراتشی



(غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ جلد دوم 411)